تعلیم یافتہ نوجوانوں میں اپنے حقوق کا احساس زیادہ ہوسکتاہے اورو ہ ان حقوق کے تحفظ کویقینی بنانے کے لیے ان کے اندر زیاہ صلاحیت ہوتی ہے۔ اسی طرح تعلیم نوجوانوں میں ضروری مہارت ، تنقیدی جائزہ اور اعتماد پیدا کرتی ہےجو زندگی میں آگے بڑھنے کے لیے صحت مندانہ بنیاد ہے۔یونیورسٹی اور اسکول میں دی جانے والی رسمی تعلیم کے ساتھ دوسرے ذرائع بھی ہیں جو اس سلسلے میں سود مند ثابت ہو تے ہیں۔مثال کے طور پر غیر رسمی تعلیم نوجوانوں کے ادارے،اسکولوں کے علاوہ اداروں اور ای کورسز کے ذریعے دی جا رہی ہے۔ دوستوں اور گھر والوں سے گفتگو اور انٹرنیٹ بھی غیر رسمی تعلیم کے ذرائع ہیں۔ بدقسمتی سے دنیا میں ہر بچے اور نوجوان کو تعلیم تک رسائی نہیں ہے۔ کچھ خاندان غربت کی وجہ سے اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے کے قابل نہیں ہیں اور نوجوان جنسی ہراسگی، تشدد اور مارپیٹ کی وجہ سے اسکول جانے کو غیر محفوظ سمجھتے ہیں۔ دور دراز کے علاقوں میں رہنے والوں کے پاس انٹرنیٹ کی سہولت نہیں ہے جب کہ کچھ کے پاس تنازعات اور قدرتی آفات کی وجہ سے تعلیم کی سہولت نہیں ہے۔ مقامی رسم و رواج کی وجہ سے لڑکیاں تعلیم حاصل نہیں کر سکتیں جب کہ کچھ لڑکیاں جلدی حاملہ ہونے کی وجہ سے اسکول جانے سے قاصر ہوتی ہیں۔
تعلیم ہر انسان کا حق ہے ۔ سستی تعلیم تک رسائی کے فروغ کے لیے کام کرنا ہر ایک کی ذمہ داری ہے۔